مضحک نظم: عثمان سہیل

 In نظم

میں
میں تنہا
مچھر
مچھر کی بھن بھن
دسراتھ
تالی بجتی ہے
مچھر چلا جاتا ہے
میں
میں تنہا
مچھر
مچھر کی بھن بھن
دسراتھ
تالی بجتی ہے
مچھر چلا جاتا ہے
میں
میں تنہا
مچھر
۔
۔
۔
اور یہ سلسلہ یونہی چلتا رہتا
میں اٹھ کر بیٹھ جاتا ہوں
کتاب پڑھنے لگتا ہوں
پھر لیٹ جاتا ہوں
میں
میں تنہا
مچھر کی بھن بھن
دسراتھ
تالی بجتی ہے
مچھر چلا جاتا ہے
۔
۔
میں فون اٹھاتا ہوں
اور فیس بک پر یہ داستان لکھتا ہوں
میں
میں تنہا


(ایک مضحک بے نظم)

Recommended Posts
Comments
  • عبد الرحمن
    جواب دیں

    غالباً یہ absurdism جس کو میں اردو میں عبثیت تعبیر کرتا ہوں، درستی سے بے خبر، کا شاعری کے حوالے سے میرا پہلا اور اخری تجربہ تھا۔ بس ہوا یہ کہ جو مچھر سے آشکارا ہوئے، وہ بھی بے چین رہے اور جو مچھر کے انتظار میں رہے، وہ مزید بے چین تھے۔

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search