جو گدھا ہوتا ہے۔ تحریر: ژورژ براسانز (ترجمہ: امان الله جفری کریاپر)

 In ترجمہ, نظم

جب وہ نئے نویلے ہوتے ہیں
ابھی انڈے سے برآمد ہوئے
اپنے خول سے
ہر نوجوان
کی نظر میں بُڈھے
گدھے ہوتے ہیں۔

جب وہ آئے
گنجے سر لے کر
بھورے بالوں والے
اِن سب بُڈھے حقوں
کی نظر میں جوان
گدھے ہوتے ہیں۔

میں جو دونوں عمروں کے درمیان ڈگمگا رہا ہوں
دونوں کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں

وقت سے کچھ نہیں ہوتا
جو گدھا ہوتا ہے، گدھا ہوتا ہے
کہ عمر بیس سال ہو، یا بندہ دادا ہو
جو گدھا ہوتا ہے، گدھا ہوتا ہے

بس اب جھگڑا ختم کرو
دقیانوس گدھے یا نومولود

پچھلی برسات کے چھوٹے گدھے
یا ازلی برف کے بُڈھے گدھے

تم، نومولود گدھے
معصوم گدھے
جوان گدھے
جو، اب جُھٹلانا نہ، بُڈھوں کو گدھا سمجھتے ہو۔۔۔

تم، کُہن سال گدھے
چلے ہوئے گدھے
بُڈھے گدھے
جو، مان لو اب، چھوٹوں کو گدھا سمجھتے ہو۔۔۔

غور کرو اِس غیر جانبدار پیغام پر
عُمروں کے درمیان ڈگمگانے والے کا

وقت سے کچھ نہیں ہوتا
جو گدھا ہوتا ہے، گدھا ہوتا ہے
کہ عمر بیس سال ہو، یا بندہ دادا ہو
جو گدھا ہوتا ہے، گدھا ہوتا ہے

ماخذ: Youtube.com

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search