تسکین، شاعر: اوٹو رینے کیسٹیلو (مترجم: اختر مرزا)
ان کے لیے، جو عمر بھر لڑتے رہےسب سے خوب صورت شے ہے کہ وہ آخر تک پہنچ کر کہیں: ہم نے لوگوں اور زندگی پر بھروسا کیااور ہمیں زندگی اور لوگوں نےکبھی مایوس نہیں کیا۔
صرف اسی طرح لوگوں اور زندگیوں کے لیے دن رات لڑ کر ہی مرد مرد بنتے ہیں اور عورت عورت بنتی ہیں۔
اور جب یہ زندگیاں اپنے اختتام کو پہنچتی ہیں یہ لوگ اپنے عمیق دریاؤں کے بند کھول دیتے ہیں اور اس میں ہمیشہ کے لیے گم ہو جاتے ہیں۔ پھر وہ ولولے کے شعلے بن جاتے ہیں، جو جلتے رہتے ہیں اور مثال بنتے ہیں۔
ان کے لیے، جو عمر بھر لڑتے رہےسب سے خوب صورت شے ہے کہ وہ آخر تک پہنچ کر کہیں: ہم نے لوگوں اور زندگی پر یقین رکھا اور ہمیں زندگی اور لوگوں نے کبھی مایوس نہیں کیا۔