گوشۂ خالدہ حسین
آج ، ۱۸ جولائی کو، خالدہ حسین صاحبہ جو ایک بلند پایہ پر نسبتاً نظر انداز کی گئی ادیب تھیں، کا جنم دن ہے۔ ادارہ ’جائزہ‘ اُن کی ادبی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اُن پر لکھے گئے تین مضامین (ناصر عباس نیر، حیدر شہباز اور عامر حسین) کا ترجمہ شائع کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اُن کا ایک انٹرویو، جو ڈاکٹر نجیبہ عارفہ نے لیا، بھی شاملِ اشاعت ہے۔ اگلے کچھ مہینوں میں اُن کے فن سے متعلق مزید مواد بھی شائع کیا جائے گا۔
اس سے پہلے ادارہ محمد عمر میمن صاحب پر ایک گوشہ شائع کر چکا ہے۔
ایک افسوس یہ ہے کہ خالدہ حسین صاحبہ کے شایانِ شان کام نہیں کیا جا سکا پھر مندرجہ ذیل قول سے تقویت حاصل ہوتی ہے۔
Anything worth doing is worth doing badly. G K Chesterton