تم بیکٹ کو پڑھتے ہو: عبدالرحمن قدیر

 In الم غلم, غزل

تم بیکٹ کو پڑھتے ہو

کتنے اچھے لڑکے ہو

بات نہیں سنتے ہو کیوں

آہیں بھی تو سنتے ہو

کیا رشتہ ہے گاڈیس سے

فیمنسٹس کے کیا لگتے ہو

لوگ نہیں ڈرتے پھپھو سے

تم خالہ سے ڈرتے ہو

وہ تو جیتی ہے بیوروکریٹ میں

تم اس پر کیوں مرتے ہو

کرت آدم، اور سدھر جائے

تم بھی، حد ہی کرتے ہو

کس نے ٹنڈ کری ممنوع

کرا لو، اچھے لگتے ہو

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search