دیکھ کر تجھ کو کب نہیں رویا – تاب اسلم
دیکھ کر تجھ کو کب نہیں رویا
دل مرا بے سبب نہیں رویا
خون آنکھوں میں جم گیا جیسے
یادِ جاناں میں جب نہیں رویا
جا رہا تھا وہ چھوڑ کر مجھ کو
سانحہ یہ ہے، تب نہیں رویا!
یاد آتا نہیں کوئی موسم
جس میں ،مَیں روزو شب نہیں رویا
شدتِ غم سے ٹوٹ جاؤں گا
میں اگر تابؔ اب نہیں رویا!!
ماخذ : فنون
سنِ اشاعت : ۲۰۱۴
مدیر: نیّر حیات قاسمی
Recommended Posts