دُکھ سکھ – احمد فقیہہ

 In نظم

میرا ہے جو پھر بھی مجھ سے

رہے فراق میں سکھ

سدا وصال میں کیوں رہتے ہیں

میں اور میرا دُکھ

کتنے جنموں بعد میں جانا

دُکھ سکھ کا یہ راز

کون سا رنگ حقیقت اِس میں

کون سا رنگ مجاز

دکھ ہی دکھ ہے چاروں اُور

زَمیں کی بستی پر

سکھ چھوٹا سا اک نقطہ اِس

دُکھ کی تختی پر

دُکھ کے اسی وصال کے اندر

بسا ہے کہیں فراق

اِسی فراق میں جتنا پا لیں

وہی ہمارا سکھ!

باقی سارا دُکھ!!

 

 

ماخذ : فنون

سنِ اشاعت :۲۰۱۲

مدیر: نیّر حیات قاسمی

 

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search