خوشی کے متلاشیوں کے نام – زاھدہ صدیقی

 In نظم

خوشی چاہتے ہو

تو دُکھ میں گھرے

اور مسرّت سے محروم اُس شخص کا ساتھ دو

جو زمانے کی راہوں پہ تنہا کھڑا ہو،

مدد کے لیے ہاتھ پھیلا رہا ہو

مگر اُس کی جانب کوئی دیکھتا ہی نہ ہو

 

اور پھر جب

وہی شخص غم کی گُپھا سے نکل کر

انہیں اپنے ہاتھوں سے تم پر کبھی سنگباری کرے

تو تم اپنے ہونٹوں پہ حرفِ شکایت بھی آنے نہ دو

 

ماخذ: اوراق

سنِ اشاعت: ۱۹۷۶

مدیر: وزیرآغا

 

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search