نشّہ۔ شہزاد نیّر4 اگست, 2019طلوعِ زماں سے غروبِ مکاں تک حکومت ہے غم کی، لگاتار نم کی ابد تاب صحرا کا پھیلاؤ [...]
بے نیازِ مکاں: شہزاد نیّر4 اگست, 2019اندھیرا سرکتا تھا مٹّی کے ملبوس والے گھروں لڑکھڑاہٹ میں اِک دُوسرے سے [...]
کارگل۔ شہزاد نیّر4 اگست, 2019قدم معتبر ہیں کہ سارے بدن کو اُٹھائے چلے ہیں زمیں کی جبیں سلوٹوں سے بھری ہے اِنہیں [...]
اندر کی جنگ۔ شہزاد نیّر4 اگست, 2019زمینِ جسم میں درد وں کی بارودی سُرنگیں ہیں کبھی گولی کی صورت غم اُترتا ہے [...]
ہدایت کار۔ شہزاد نیّر4 اگست, 2019نہیں یہ زاویہ اچھا نہیں آؤ اِدھر سے روشنی ڈالو وہی منظر اُجاگر ہو جو میں نے [...]