گیت: نینا عادل
شہدہےوقت کےنقریٔ جارمیں
ذائقےدارہےرات کی امرِتی
فصل گندم کی تیارہے!
بھوک ہے
من کی وحشی دِواروں سےچمٹی ہوئی زردرُواشتہا!
سبزہونےکوبےتاب ہے!بےطرح
سرپٹکتی ہےسانسوں میں پیاسی ہوا
آؤنا،آؤنا،آؤنا،آؤنا
لاؤنانِ جویں خلوتِ خاص میں
خواب کی سرخ مۓاورچھلکاؤنا
آؤنا!
آس کےباغ میں ناچتاہےمگن مورآوازکا
دھن دھنادھن دھنا،دھن دھنادھن دھنا
آؤنا،آؤنا
کتنی منہ زورہےچاہ تکمیل کی
چاٹتی ہےلہوبےطرح تشنگی
اس دھندلکےمیں لپٹاہوااک یقیں!
اک گماں!!
نظم ہو؟گیت ہو؟جوۓتخلیق ہو؟
تلخ لذّت میں ڈوباہواحرف ہو؟
جوبھی ہوا!!!
پاٹناہےتمھیں ایک اندھاخلا
آؤنا۔۔۔۔آؤنا۔۔۔۔آؤنا
آؤنا!!!۔۔۔۔
ماخذ :نظموں کادرکھلتاہے، مرتب: نعمان فاروق