اختیار پر اختیار ہے تیرا – نسرین انجم بھٹی
اُس دن
یکایک،
شام پیلی ہوگئی تھی
آسمان کے ہاتھ میں کچھ نہیں رہاتھا کہ اسے شام کہا جائے یا رات
کوئی پہر تھا جو پہروں کے پہلو سے نکل آیاتھا۔چوپہرا
میرے محبوب! صرف تو جسے میرا خون معاف ہے
کسی بھی پہر کو
کسی بھی رنگ سے رنگ سکتاہے
تو جو نہ دیکھتے ہوئے بھی دیکھتاہے
اور نہ بولتے ہوئے بھی بولتاہے تو کلیجہ کانپ جاتاہے
رکھ مرے ہاتھ پہ بھی ایک شام
جس پر لکھاہوتیرانام
جسے میں پکار نہ سکوں اور تو سن لے۔
Recommended Posts