خون بہا کون دے ۔ تابش کمال21 اپریل, 2019کہاں جائے مصرعوں میں اُلجھا ہوا دل! ہر اِک سمت اعداد کا شور ہے لال، نیلے، ہرے [...]
اپنی سالگرہ پر ۔ تابش کمال21 اپریل, 2019گئے برسوں کا حاصل کیا! فقط اک موم بتی تین سو پینسٹھ دنوں میں کیک کے زینے پہ [...]
شاعروں کا جبر ۔ تابش کمال21 اپریل, 2019چائے کی بھاپ میں گھلتے، معدوم ہوتے ہوئے قہقہے شام کا بانکپن کوئی مصرع [...]