کوئی شخص گھر نہیں چھوڑتا تاوقتیکہ۔۔۔ شاعرہ: وارسن شائر (مترجم: مبشر علی زیدی)

 In نظم

کوئی شخص گھر نہیں چھوڑتا تاوقتیکہ
گھر شارک کا منہ بن جائے
آپ تب ہی سرحد کی طرف بھاگتے ہیں
جب آپ دیکھتے ہیں کہ پورا شہر اسی طرف بھاگ رہا ہے
آپ کے ہمسائے آپ سے زیادہ تیز بھاگتے ہیں
سانس ان کے حلق کو کھرچ دیتا ہے
آپ جس لڑکے کے ساتھ اسکول جاتی ہیں
جس نے ٹین کے پرانے کارخانے کے عقب میں آپ کو عالم مدہوشی میں چوما تھا
وہ اپنے جسم سے بڑی بندوق آپ پر تان لیتا ہے
آپ تب ہی گھر چھوڑتے ہیں
جب گھر آپ کو قیام کرنے کی اجازت نہیں دیتا
کوئی شخص گھر نہیں چھوڑتا سوائے اس کے کہ گھر آپ کا تعاقب کرے
آپ کے پیروں تلے زمین جل اٹھے
آپ کے بدن میں خون ابلنے لگے
یہ ایسا کچھ نہیں جس کے بارے میں آپ نے پہلے کبھی سوچا ہو
یہاں تک کہ تیز دھار دھمکیاں آپ کی گردن میں پیوست ہوجائیں
اور اگرچہ آپ قومی ترانہ اپنی سانسوں کے ساتھ لے جاتے ہیں
لیکن ہوائی اڈے کے ٹوائلٹ میں اپنا پاسپورٹ پھاڑ دیتے ہیں
سسکیاں لیتے ہوئے
کیونکہ کاغذ کا ہر ٹکڑا اس بات کو واضح کرتا ہے کہ آپ گھر واپس نہیں جاسکیں گے
آپ کو سمجھنا پڑے گا
کہ کوئی شخص اپنے بچوں کو کشتی میں نہیں بٹھاتا
سوائے اس کے کہ زمین کے مقابلے میں پانی زیادہ محفوظ ہو
کوئی شخص اپنی ہتھیلیاں نہیں جلاتا
ٹرینوں تلے
گاڑیوں کے نیچے
کوئی شخص ٹرک کی پیٹیوں میں دن و رات نہیں گزارتا
میلوں سفر کے دوران صرف اخبارات پر وہی گزارہ کرتا ہے
جس کے لیے یہ محض ایک سفر سے بڑھ کر معنی رکھتا ہے
کوئی شخص باڑ کے پیچھے گھٹنوں کے بل نہیں چلتا
کوئی شخص تشدد کا ہدف نہیں بننا چاہتا
نہ ترس کا
کوئی شخص پناہ گزیں کیمپوں کا انتخاب نہیں کرتا
یا تلاشی کے نام پر برہنہ کیے جانے کا
جس کے بعد آپ کا جسم درد کرے
یا جیل کا
کیونکہ جیل محفوظ ہے
آگ میں جلتے ہوئے شہر کی نسبت
اور رات کو جیل کا ایک محافظ
بہتر ہے ان دسیوں لوگوں سے
جو آپ کے والد کی عمر کے ہوں
کوئی شخص اتنا ظلم نہیں سہہ سکتا
کوئی برداشت نہیں کرسکتا
کسی کی کھال اتنی موٹی نہیں ہوتی
سیاہ فام مہاجرین کو واپس چلے جانا چاہیے
گندے امیگرنٹس
پناہ کے طلب گار
ہمارے ملک کو چوس رہے ہیں
کالے آزاد پھر رہے ہیں
جن سے عجیب سی بو آتی ہے
سفاک
جنہوں نے اپنے ملک کا خانہ خراب کیا اور اب وہ چاہتے ہیں
کہ ہمارے ملک کو بگاڑیں
یہ الفاظ
اور گندی نگاہیں
جو آپ کی پشت کو گھورتی ہیں
زیادہ بری نہیں لگتیں
ممکن ہے اس لیے کہ ایسی بے عزتی سہنا آسان ہے
بازو یا ٹانگ اکھاڑے جانے کی نسبت
یا الفاظ زیادہ مہربان ہوتے ہیں
ان چودہ افراد کے مقابلے میں
جو آپ کی ٹانگوں کے درمیان گھس جائیں
یا تضحیک کو برداشت کرنا سہل ہے
ملبے کی نسبت
ہڈیوں کی نسبت
اور آپ کے بچے کو ٹکڑوں میں تقسیم کیے جانے کی نسبت
میں گھر جانا چاہتی ہوں
لیکن گھر شارک کا منہ ہے
گھر بندوق کی نالی ہے
اور کوئی شخص گھر نہیں چھوڑتا
تاوقتیکہ گھر آپ کا تعاقب کرے ساحل تک
تاوقتیکہ گھر آپ کو بتائے
کہ اپنی ٹانگیں تیز چلاؤ
اپنے کپڑے پیچھے چھوڑ جاؤ
صحرا کو گھٹنوں کے بل عبور کرو
سمندر کو تیر کے پار کرو
ڈوب جاؤ
یا بچ جاؤ
بھوکے رہو
بھیک مانگو
عزت نفس کو بھول جاؤ
تمھاری بقا زیادہ اہم ہے
کوئی شخص گھر نہیں چھوڑتا تاوقتیکہ گھر آپ کے کان میں میٹھی آواز بن کر کہے
رخصت ہوجاؤ
میرے پاس سے بھاگ جاؤ
میں نہیں جانتا کہ کیا بن چکا ہوں
لیکن اتنا جانتا ہوں کہ ہر جگہ
میرے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہے

ماخذ: میڈیم

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search