دیئے کو پھر بجھانا چاہتی ہے – ناہید شاھد

 In غزل

دیئے کو پھر بجھانا چاہتی ہے

ہوا کوئی بہانہ چاہتی ہے

 

سُجھانا چاہتا ہے راہ تارا

مگر شب بیت جانا چاہتی ہے

 

نئی شاخیں شجر پر کب اُگیں گی

کہ چڑیا آشیانہ چاہتی ہے

 

نئے گاؤں بیاہی ہیر لیکن

وہی رانجھا پُرانا چاہتی ہے

 

مجھے تسخیر کر لینے سے پہلے

وفا زنداں بنانا چاہتی ہے

 

یہی ساعت ہے سب کچھ مانگنے کی

دُعا پھر مسکرانا چاہتی ہے

 

ماخذ : فنون

سنِ اشاعت : ۱۹۹۱

مدیر: احمد ندیم قاسمی

Recommended Posts

Leave a Comment

Jaeza

We're not around right now. But you can send us an email and we'll get back to you, asap.

Start typing and press Enter to search